حسن سے چاند بھی شرمایا ہیں
تیری سورت نے غضب ڈھایا ہیں
حسن سے چاند بھی شرمایا ہیں
تیری سورت نے غضب ڈھایا ہیں
ہایے ان پیار میں دوبی
ہوئی آنکھوں کی قسم
ہایے ان پیار میں دوبی
ہوئی آنکھوں کی قسم
آدمی کیا ہیں فرشتوں
کے بہک جائیں قدم
آدمی کیا ہیں فرشتوں
کے بہک جائیں قدم
بن پیے مجھپے نشہ چھایا ہیں
تیری سورت نے غضب ڈھایا ہےحسن سے چاند بھی شرمایا ہیں
تیری سورت نے غضب ڈھایا ہیں
مسکرائیں جو تیرہ
لب تو بہاریں آییں
مسکرائیں جو تیرہ
لب تو بہاریں آییں
کھل گئے پھول پڑی
تیری جہاں پرچھائی
کھل گئے پھول پڑی
تیری جہاں پرچھائی
تونے گلشن میرا مہکایا ہیں
تیری سورت نے غضب ڈھایا ہیں
حسن سے چاند بھی شرمایا ہیں
تیری سورت نے غضب ڈھایا ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.