جس دن آکاش بے-داغ ہوگا
چہرا چاند کا صاف ہوگا
جس دن آکاش بے-داغ ہوگا
چہرا چاند کا صاف ہوگا
جس دن سے میںنے آنکھیں کھولی
انصاف، انصاف، انصاف ہوگا
بہتا کیا، آنکھ میں،
امید نہیں ہیں
آنسو کل مول توہ ہیں،
خرید نہیں ہیں
تراجو اٹھیگا توہ انصاف ہوگا
ہوگا، ہوگا، انصاف ہوگاانصاف، انصاف، انصاف ہوگا
بہتی ندیاں، رکتی نہیں ہیں
ڈوبا ڈوبا تارہ، تارہ ڈوبا
توہ بھی مکتی نہیں ہیں
گردن پر ہیں، قرض لہو کا
گردن دیکر ہی معاف ہوگا
انصاف، انصاف، انصاف ہوگا
جس دن آکاش بے-داغ ہوگا
چہرا چاند کا صاف ہوگا
جس دن سے میںنے آنکھیں کھولی
انصاف، انصاف، انصاف ہوگا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.