دولت کی للچ نے
آخر یہ کیسا
وقت دکھایا ہیں
بھائی بہں کی شادی میں لو
بھیش بادل کر آیا ہیں
یوں نامچین بننے سے تو
اچھا ہوتا دولت نا ہوتی
یہ آنا بھی کیا آنا ہیں
کہنے کو فرض نبھیا ہیں
دولت ہیں کیا ایک بہن کی
چاہت کے سامنے
انسان کتنا گر گیا
دولت کے سامنے
اپنے کو بھول باتا ہیں
سوہرات کے سامنے
دولت اسے مل بھی گیہ
تو کیا غضب ہوا
وہ کتنا کامیاب ہا
قدرت کے سامنے
انسان کتنا گر گیا
دولت کے سامنے
اپنے کو بھول باتا ہیں
سوہرات کے سامنے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.