بڑے نیک بڑے سیدھے بڑے سچے ہوتے ہیں
انسانوں سے جانور اچھے ہوتے ہیں
انسانوں سے جانور اچھے ہوتے ہیں
جنوار دسے تو اسکی کوئی دوا تو ہیں
انسان کے کٹے کی کوئی دوا نہیں
جانور کے پنجے سے تو بچ گئے کئی
انسان کے پنجے سے کوئی بچا نہیں
یہ میت رشیوں کے یہ فقیروں کے ساتھی
یہ ظالمو کے در ہو گئے ہیں بنواسی
ہو گئے ہیں بنواسی
بےگناہ معصوم جیسے بچے ہوتے ہینسنوں سے جانور اچھے ہوتے ہیں
انسانوں سے جانور اچھے ہوتے ہیں
جنگل کو بسایے پھر بھی یہ
جنگل کو بسایے پھر بھی یہ
وہسی درندہ کہلائے
بستیا اجڑے انسا تو تہذیب کا پتلا کہلائے
تہذیب کا پتلا کہلائے
اور یہ وفا کے پتلے تو نیہاتھے ہوتے ہیں
انسانوں سے جانور اچھے ہوتے ہیں
انسانوں سے جانور اچھے ہوتے ہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.