اس گلشن کو
آگ لگا دو آگ لگا دو
اس گلشن کو
آگ لگا دو آگ لگا دو
پھول کوئی نا توڑنے پایے
پھول کوئی نا توڑنے پایے
انگرے پھیلا دو
آگ لگا دو آگ لگا دو
پھولوں پے کیسے ہو
سکتا ہیں کانٹو کا راج
شبنم سے کہہ دو
کے وہ شعلہ بن جائے آج
کب سے سلگ رہی ہیں اب یہ
کب سے سلگ رہی ہیں اب یہ
چنگاری بھڑکا دو
آگ لگا دو آگ لگا دو
اس گلشن کو
آگ لگا دو آگ لگا دو
وہ پھریاد نہیں سنتیجو ہوتے ہیں سیر
توڑ کے رکھ دو آج کفسگر
ہونا ہیں آزاد
اور نہیں کچھ کر سکتے تو
اور نہیں کچھ کر سکتے تو
اپنے پنکھ جلا دو
آگ لگا دو آگ لگا دو
اس گلشن کو
آگ لگا دو
آگ لگا دو آگ لگا دو
وہ بڈل ہیں جو لییٹ
ہیں تقدیرو کا نام
یہ تقدیرے تو ہیں اپنی
شمشیرو کا نام
موت جنہے منظور ہیں انکو
موت جنہے منظور ہیں انکو
جینا آج سکھا دو
آگ لگا دو آگ لگا دو
آگ لگا دو آگ لگا دو
آگ لگا دو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.