اس خاک کے پتلے
آئے بھگوان بنکے
آرم کے پردے میں
پرشن بنکے
دھوکھا کیا انسان سے
انسان بنکے
دھوکھا کیا انسان سے
انسان بنکے
ہر بات پے کہتا ہیں کے
تقدیر ہیں میری
ہر بات پے کہتا ہیں کے
تقدیر ہیں میری
دنیا کو سمجھتا ہیں کے
جاگیر ہیں میری
دنیا کو سمجھتا ہیں کے
جاگیر ہیں میری
اور اشک مے دو روز کا
مہمان بنکے
اور اشک مے دو روز کا
مہمان بنکے
دھوکھا کیا انسان سے
انسان بنکے
دھوکھا کیا انسان سے
انسان بنکے
جہیر ہیں کے دنیا کی
ہر ایک چیز ہیں پھنی
جہیر ہیں کے دنیا کہر ایک چیز ہیں پھنی
سایے مے بوڑھاپے کے
ابھرتی ہیں جوانی
سایے مے بوڑھاپے کے
ابھرتی ہیں جوانی
ایک کٹرے کو بیٹر کا
طوفان بنکے
دھوکھا کیا انسان سے
انسان بنکے
دھوکھا کیا انسان سے
انسان بنکے
گھام کردہ یہ منزل ہیں
یہ بھولا ہوا رہی
گھام کردہ یہ منزل ہیں
یہ بھولا ہوا رہی
جاتا ہیں ادھر ہی
جہا بستی ہیں تباہی
جاتا ہیں ادھر ہی
جہا بستی ہیں تباہی
افسوس عقل منڈ کو
ناڈنا بنکے
افسوس عقل منڈ کو
ناڈنا بنکے
دھوکھا کیا انسان سے
انسان بنکے
دھوکھا کیا انسان سے
انسان بنکے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.