اسکو بھی اپنتا چل
اس کو بھی اپنتا چل
راہی ہیں سب ایک ڈگر
کے سب پر پیار لٹتا چل
اسکو بھی اپنتا چل
اس کو بھی اپنتا چل
ادھر کفن تک نہیں لاش
پر ادھر نمائش ریشم کی
یہا سویوار کرے چاندنی
واہا نا رات کٹے گم کی
دھرتی کاکر پتھر
مارے امبر اگلے اگارے
کوئی پوچھے بات نا اس بگیا
مے دکھیا شبنم کی
سکھ کی عمر بڑھتا چل
دکھ کو کفن اوڑھتا چل
ملے جہاں بھی محل اسے
کٹیا کے پاس بلاتا چل
اسکو بھی اپنتا چل
اس کو بھی اپنتا چل
بکا بکی سب اور مچی
ہیں آنے یا دو آنو پر
عصمت بائک دوراہو پر
تو پیار بائک دکانوں پر
ڈگر ڈگر پر مندر مسجد
قدم قدم پر گرودوارے
بھگوانو کی بستی مے
ہیں ظلم بہت انسانوں پر
کھڑکی ہر کھلوتا
چل سانتل ہر کٹاوتا چل
اس پر بھی روشنی نا ہوٹھو دل کا دیا جلتا چل
اسکو بھی اپنتا چل
اس کو بھی اپنتا چل
ریدردے کے بیچ کھائیاں
لہو بچھا میدانو مے
گھوم رہے ہیں یودھ سڑک
پر شاتی چھپی شمشانوں مے
زجیرے کٹ گئی مگر
آزاد نہیں انسان ابھی
دنیا بھر کی خوشی کیڈ
ہیں چاندی جڑے مکانوں مے
تٹ تٹ راس رچتا چل
پناگھاٹ پناگھاٹ گھٹا چل
پیاسا ہیں ہر پران نین
کا گگا جل چھلکتا چل
اسکو بھی اپنتا چل
اس کو بھی اپنتا چل
نین نین ترسے سپنوں
کو آنچل ترسے پھولوں کو
آنگن ترسے تیوہارو کو
گلیاں ترسے جھولو کو
کسی ہوتھ پر بجے نا
بسی کسی ہاتھ مے بن نہیں
عمر سمدار کی دے ڈالی
کس نے چڈ بابولو کو
سوئی کرن جگتا چل
رتی سبہے مانتا چل
پیار نقابو مے نا بد ہو
ہر گھونگھٹ کھلوتا چل
اسکو بھی اپنتا چل
اس کو بھی اپنتا چل۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.