ساگر کو کریں دریا میں بھر کے
ٹوٹے ہوئے گھر میں بھیج کبھی
پانی کو لگا کے پنکھ ذرا
پیاسو کے ناگر میں بھیج کبھی
ہر کھیت کو پھر سے کر ہرا
ایشور ایشور ایشور ایشور
پیاسی ندیا پیاسے ہیں کوے
سورج نے جھولم کر ڈیلیں ہیں
دھرتی کے گھال ہیں پھتیں ہوئے
پتھر کی پیتھا پے چھلے ہیں
ہر پیاس کو پانی دے ذرا آ
ایشور ایشور ایشور ایشور۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.