نوچتا ہیں تن بدن
کیوں نیکی سے منہ پھیر بھاگے ہو
کھینچتا تو ہو مگن
کیوں آبرو کے ڈور دھاگے ہو
جاگے ہو، جاگے ہو
جاگے ہو، جاگے ہو
سر جھکے جٹھ آگے کیوں
مر چکے سب ارادے کیوں
تول کر دیکھنا ایک دن
ہم ہے یا تم ابھاگے ہو
انشو نا آئے کھارے
دریا کے ای دھارے
جل اٹھیگی جب اگن
نا ٹک شکیگا اسکے آگے ہو
سو چکے ہو نیند میں تم
دمبھ کی یا اب بھی جاگے ہو
سو چکے یا اب بھی جاگے ہو
جاگے ہو، جاگے ہو
جاگے ہو، جاگے ہو۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.