جان میں ہیں جان جب تک
دھام میں جب تک دھام رہے
جان میں ہیں جان جب تک
دھام میں جب تک دھام رہے
تب تلک آہ دوست اپنی دوستی قیام رہے
تب تلک آہ دوست اپنی دوستی قیام رہے
جان میں ہیں جان میں ہیں
ہمنے جینے کا اندازہ پایا یار سے
پیار جتنا بھی کمایا خامایا ہیں یار سے
ہاتھ دنیا سے ملایا دل ملایا یار سے
اب نا کرنا تو جدا اوہ کھدا یار سے
آ گیا ہیں یار کہہ دو
اب نا دل میں گھام رہے
تب تلک آہ دوست اپنی دوستی قیام رہے
تب تلک آہ دوست اپنی دوستی قیام رہے
جان میں ہیں جانزان میں ہیں جان
یہ دعا ہیں یار اپنا ساتھ چوٹھے نا کبھی
چاہیں ٹوٹے آسما یاری نا ٹوٹے کبھی
اس جہاں میں کوئی اپنا پیار نا لٹے کبھی
رب اگر روٹھے تو روٹھے یار نا روٹھے کبھی
یار کے دیدار کی چاہت ہمے ہر دھام رہے
تب تلک آہ دوست اپنی دوستی قیام رہے
تب تلک آہ دوست اپنی دوستی قیام رہے
جان میں ہیں جان جب تک
دھام میں جب تک دھام رہے
جان میں ہیں جان جب تک
دھام میں جب تک دھام رہے
تب تلک آہ دوست اپنی دوستی قیام رہے
تب تلک آہ دوست اپنی دوستی قیام رہے
دوستی قیام رہیدوستی قیام رہے
دوستی قیام رہر
دوستی قیام رہیدوستی قیام رہے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.