جانے کیوں تنہا ہو گئے، سپنے کھو گئے، جانے کیوں
ہوئے ہیں وہ خفا، بیگانے بیوفا
جانے کیوں سارے وہ چاہتوں کے پل کھو گئے، جانے کیوں
جانے کیوں تنہا ہو گئے، سپنے کھو گئے، جانے کیوں
ہوئے ہیں وہ خفا، بیگانے بیوفا
جانے کیوں سارے وہ چاہتوں کے پل کھو گئے، جانے کیوں
دھیرے دھیرے سارا جاگ یہ بیگانا، دل کا فسانہ انجانا سا لگے
دھیرے دھیرے کوئی اپنا ہیں روٹھا، دل بھی یہ ٹوٹا
رشتہ بھی جھٹا سا لگے…۔۔ جانے کیوں
ہاں مانا تھا سایا اپنا جیسے، اسینے سکھایا ہیں ہمیں جلنا
کیوں ایسے شیشے کی طرح سے ٹوٹا ہیں آنکھوں مے ہی میرا سپنا
دھیرے دھیرے میرے سپنے سہانے ہو کے دیوانے کیسے ٹھکانے جا لگے
دھیرے دھیرے کوئی اپنا ہیں روٹھا، دل بھی یہ ٹوٹا
رشتہ بھی جھٹا سا لگے…۔۔
جانے کیوں تنہا ہو گئے، سپنے کھو گئے، جانے کیونہوئے ہیں وہ خفا، بیگانے بیوفا
جانے کیوں سارے وہ چاہتوں کے پل کھو گئے، جانے کیوں
ان بارشوں میں آجا بھیگے یہ دل
دیکھیں نا کوئی آنسو جو ہیں بہتیں
ہاں آنکھوں مے تھوڑی خوشیا چھپکے تھوڑے گھوم بھی ہیں رہتے
دھیرے دھیرے ملے بارشوں کا پانی
اکھیوں کا پانی تب کی کہانی نا لگے
دھیرے دھیرے کوئی اپنا ہیں روٹھا، دل بھی یہ ٹوٹا
رشتہ بھی جھٹا سا لگے……
جانے کیوں تنہا ہو گئے، سپنے کھو گئے
جانے کیوں، ہوئے ہیں وہ خفا، بیگانے بیوفا
جانے کیوں سارے وہ چاہتوں کے پل کھو گئے، جانے کیوں
جانے کیوں تنہا ہو گئے، سپنے کھو گئے
جانے کیوں، ہوئے ہیں وہ خفا، بیگانے بیوفا
جانے کیوں سارے وہ چاہتوں کے پل کھو گئے، جانے کیوں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.