جانے نہیں دیںگے تجھے
جانے تجھے دیںگے نہیں
جانے نہیں دیںگے تجھے
جانے تجھے دیںگے نہیں
چاہیں تجھکو رب بلا لے
ہم نا رب سے ڈرنیوالے
راہوں میں دیٹکے کھڑے ہیں ہم
یاروں سے نظریں چرا لے
چاہیں کتنا دم لگا لے
جانے نا تجھکو ایسے دیںگے ہم
جانے نہیں دیںگے تجھے
جانے تجھے دیںگے نہیں
دو قدم کا یہ سفر ہیں
عمر چھوٹی سی ڈگر ہیں
ایک قدم میں لڈکھڑایا کیوں
سن لے یاروں کی یہ باتیں
بیتینگی سب گھوم کی راتینیاروں سے روٹھا ہیں سالے کیوں
جانے نہیں دیںگے تجھے
جانے تجھے دیںگے نہیں
جانے نہیں دیںگے تجھے
جانے تجھے دیںگے نہیں
ماں نے خط میں کیا لکھا تھا
جیے تو جگ جگ یہ کہاں تھا
چار پل بھی جی نا پایا تو
یاروں سے نظریں ملا لے
ایک بار تو مسکرا دے
اٹھ جا سالے یوں ستاتا ہیں کیوں
جانے نہیں دیںگے تجھے
جانے تجھے دیںگے نہیں
جانے نہیں دیںگے تجھے
جانے تجھے دیںگے نہیں
جانے نہیں دیںگے تجھے
جانے تجھے دیںگے نہیں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.