جاتا ہوں میں مجھے اب نا بلانا
میری یاد بھی اپنے دل مے نا لےآنا
میرا ہیں کیا میری منزل نا کوئی ٹھکانا
جاتا ہوں میں
پیاسا تھا بچپن جوانی بھی میری پیاسی
پیچھے گھامو کی گلی آگے اداسی
پیاسا تھا بچپن جوانی بھی میری پیاسی
پیچھے گھامو کی گلی آگے اداسی
ہو میں تنہائی کا رہی کوئی اپنا نا بیگانا
مجھے اب نا بلانا
میری یاد بھی اپنے دل مے نا لےآنا
میرا ہیں کیا میری منزل نا کوئی ٹھکانا
مجھکو ہنسی بھی ملی سایے لیے دکھ کے
کھل کے نا رویا کسی کاندھے پے جھک کے
مجھکو ہنسی بھی ملی سایے لیے دکھ کیکھل کے نا رویا کسی کاندھے پے جھک کے
ہو میرا جیون بھی کیا ہیں
ادھورا سا ایک افسانا
مجھے اب نا بلانا
میری یاد بھی اپنے دل مے نا لےآنا
میرا ہیں کیا میری منزل نا کوئی ٹھکانا
جاتا ہوں میں
تھا پیار کا ایک دیا وہ بھی بجھا ڈالا
ڈھونڈھالا سا بھی کہی کیو ہو اجالا
تھا پیار کا ایک دیا وہ بھی بجھا ڈالا
ڈھونڈھالا سا بھی کہی کیو ہو اجالا
ہو اب ان یادوں سے کہہ دو
میری دنیا مے نا آنا
مجھے اب نا بلانا
میری یاد بھی اپنے دل مے نا لےآنا
میرا ہیں کیا میری منزل نا کوئی ٹھکانا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.