جب دنیا بدلی ہیں
پھر کیوں نا بدلے ہم
کھلتے ہوئے موسم میں
کیوں بیتے روٹ کا گم
جب دنیا بدلی ہیں
پھر کیو نا بدلے ہم
کھلتے ہوئے موسم میں
کیوں بیتے روٹ کا گم
جو بیتے بت گئی،
جو بیتے بت گئی اب
اسکو یاد نا کر
رنگین بہاروں کو
یوہی برباد نا کر
ان نازک گھڑیوں کی
عمر ہوتی ہیں کم
کھلتے ہوئے موسم میں
کیو بیتے روٹ کا گمجب دنیا بدلی ہیں پھر
کیو نا بدلے ہم
کھلتے ہوئے موسم میں
کیو بیتے روٹ کا گم
چاہت کے گلشن سے،
چاہت کے گلشن سے
خوشیوں کی کلیا چن
کچھ اپنے دل کی کہہ
کچھ میرے دل کی سن
یہ دوری کیسی ہیں میں
پھول تو شبنم
کھلتے ہوئے موسم میں
کیوں بیتے روٹ کا گم
جب دنیا بدلی ہیں پھر
کیوں نا بدلے ہم
کھلتے ہوئے موسم میں
کیوں بیتے روٹ کا گم۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.