جگو سونے والوں سنو میری کہانی
جگو سونے والوں سنو میری کہانی
جگو سونے والوں سنو میری کہانی
کیا امیری کیا غریبی بھولو باتیں پرانی
جگو سونے والوں سنو میری کہانی
ٹوٹا جو آج دل کا وہ ساز
رونے لگا ایک بدنصیب
ہنسنے لگے دنیا کے لوگ
کوئی ہوا برباد
جگو سونے والوں سنو میری کہانی
جگو سونے والوں سنو میری کہانی
یہ انچ نیچ دنیا کے بیچ
آخر یہ کیوں بولو کوئی
جو ہیں بھلا وہ کیوں برا
ہم تو نا سمجھے یہ راج
جگو سونے والوں سنو میری کہانی
جگو سونے والوں سنو میری کہانی
آپس مے گم بانٹے
جو ہم پھر نا رہے ایسے ستم
کہنے کو اسان ہیں
انسانیت کہاں ہیں
جگو سونے والوں سنو میری کہانی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.