اخباروں میں دکھتے ہیں
روز صبح گھر سے یہ نکلتے ہیں
انسانوں میں ہر دل میں
جلتے جلتے جلتے راون
جلتے جلتے جلتے راون
ہر سکھ اگتی دیواریں کیا کریں ہو
پیروں کے نیچے دبتے آسمانوں میں
دیکھتے دیکھتے کھو گئے سپنے
سانسوں کی کچّی ڈوری سے ہو ہو
بنتی ہیں سیمائیں ہو ہو
آنکھوں کے بہتیں پانی پے ہو ہو
بھیگتی ہیں آشاییں ہو ہو
گہرے گہرے اس شہر کے مایینو کے بھاورگہرے گہرے اس شہر کے مایینو کے بھاور
دیکھتے دیکھتے کھو گئے سپنے
اخباروں میں دکھتے ہیں
روز صبح گھر سے یہ نکلتے ہیں
انسانوں میں ہر دل میں
جلتے جلتے جلتے راون
جلتے جلتے جلتے راون
ہر درد اگتی دیواریں کیا کریں ہو ہو
پیروں کے نیچے دبتے آسمانوں میں
دیکھتے دیکھتے کھو گئے سپنے
اخباروں میں۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.