رنج جشن ہے دھونج جشن ہے
سوچ جشن ہے ساج جشن ہے
آش جشن ہے پیاس جشن ہے
سانس سانس جیند جان جشن ہے
جوٹھے فسانے ڈھونڈے ٹھکانے
جیبے تراسے دلکس بہانے
سبہو کے سدکو میں سجدے بچھائے ہو
شامو کے چھایے جو چھایے دعائیں ہو
جوٹھے فسانے ڈھونڈے ٹھکانے
جیبے تراسے دلکس بہانے
جشن جشن ہے
جشن جشن ہے
جشن جشن ہے
جگر جشن ہے فیگر جشن ہے
سبز جشن ہے سرخ جشن ہے
دھپ جشن ہے آبھ جشن ہے
دھڑکنو کی ہر تال جشن ہے
موسم اچھالے کھسبو کے پیالہ
رنگو میں چھلکے دلکس اجالے
آنکھوں پے چھایے جو رمجھم گھٹائے ہو
جسمو سے لپٹے جو ریسم ہوائیں ہو
ہو دیکھا دیکھا ان آنکھوں نے
ایک لشکارا ایسا بھی
جیسے بہتے پانی میں
ہو ایک انگارا جیسا جی
دھیمے سے آئے جو
چھایے نگاہو میں
گزرے خماری میں
چاہت کی راہو سے
آنکھوں پے چھایے جو رمجھم گھٹائے ہو
جسمو سے لپٹے جو ریسم ہوائیں ہو
درد جشن ہے درد جشن ہے
ساج جشن ہے ساج جشن ہے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.