جوان جوان یہ تن بدن
اور اس پے یہ دیوانا پان
کچھ کہیں نا ہو جائے دیکھا نا صنم
جوان جوان یہ تن بدن
اور اس پے یہ دیوانا پان
کچھ کہیں نا ہو جائے دیکھا نا صنم
جوان جوان یہ تن بدن
اور اس پے یہ دیوانا پان
ہیں بھیگا بھیگا سا سباب کا عالم
کے آئی ہیں نہکے روٹ باہر کی
اٹھے تو لگتا ہیں کچھ اس طرح سے چاند
کے کھیریت نہیں ہیں آج پیار کی
جو ہوسکے مجھے سمبھال
آج کمسے کم
جوان جوان یہ تن بدن
اور اس پے یہ دیوانا پنکچھ کہیں نا ہو جائے دیکھا نا صنم
جوان جوان یہ تن بدن
اور اس پے یہ دیوانا پان
تیرہ مچلتے رے پے ہوتھ میرے ہو
میرے دھڑکتے دل پے میرا ہاتھ ہو
ہیں سچ تو ہمدم نہیں فرسٹے ہم
مگر جو بات ہو حسین بات ہو
کے میں چلی مجھے سنبھال
آج کمسے کم
جوان جوان یہ تن بدن
اور اس پے یہ دیوانا پان
کچھ کہیں نا ہو جائے دیکھا نا صنم
جوان جوان یہ تن بدن
اور اس پے یہ دیوانا پان
کچھ کہیں نا ہو جائے دیکھا نا صنم۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.