جنمبھومی کے ساپت بولتے چلے
جے ہے، جے ہے، جے ہے، جے ہے
آج ساری بیڑیوں کو کھولتے چلے
جے ہے، جے ہے، جے ہے، جے ہے
اس زمین پر دشمنوں کے پیر ہیں جمیں
ایک ایک پیر کو اٹھانے چل دیے
پیر توہ کیا پیروں کے نشان بھی نا رہے
دشمنوں کا ہر نشان مٹانے چل دیے
انٹن پے یہ نعرہ لیکے ڈولتے چلے
جے ہے، جے ہے، جے ہے، جے ہے
ایک ایک بات کا حساب مانگنیچل پڑے سوالوں کے جواب مانگنے
آندھی مشکلوں سے کھیلتے چلے
پرواتوں کو بھی پرے دھکیلتے چلے
شبد شبد وہ زبان کھولتے چلے
جے ہے، جے ہے، جے ہے، جے ہے
جنمبھومی سورگ سے کہیں حسین ہیں
اسکی ایک ایک بات بہترین ہیں
کھو گیا ہیں من جو دلانے چل دیے
اسکی وہی شان پھر بنانے چل دیے
سانس میں بندھی ہوا کو کھولتے چلے
جے ہے، جے ہے، جے ہے، جے ہے
جننی جنمبھومشچیا سورگاتی؟؟ اسی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.