جینے نا مرنے دے ہایے دییا
جینے نا مرنے دے
ہایے دییا ہایے دییا رے
آفت جوانی سینے میں تھک تھک کرے
ہایے دییا سینے میں تھک تھک کرے
ہایے دییا ہایے دییا رے
کفر جوانی جینے نا مرنے دے
ہو کہے دیکھو میں اندیکھیں سپنے
کہے لگے پرائے اپنے
ریت میں نا جانو رشمے نا منو
ریت میں نا جانو رشمے نا منو
بیری جیا تھا میرا ہو ہو ہو
کچھ بھی نا کرنے دے ہایے دییاکچھ بھی نا کرنے دے
ہایے دییا ہایے دییا رے
پیڑ انجنی جینے نا مرنے دے
ہو اگا پورب میں سورج کا پھول رے
تیرہ قدمو سے اڑتی جو دھول رے
مانگ میں سجایے لو کمکم بنائے لو
مانگ میں سجایے لو کمکم بنائے لو
ماتھے پے چمکے رے ہو ہو ہو
بندھو تو جانو رے ہایے دییا
بندھو تو جانو رے
ہایے دییا ہایے دییا رے
ندیا کا پانی جینے نا مرنے دے
ہایے دییا جینے نا مرنے دے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.