آسمان بھی ہارتا ہیں
زمین پے وقت گزارتا ہیں
پھر سے اونچائیوں کی چھہ میں
زندگی جو ٹوٹ’تی ہیں
نیند ساری روتی ہیں
ہونسلا مل ہی جاتا ہیں راہ میں
پھر اڑیگا دل ان اڑانو میں
پھر لڑیگا دل دو جہانو سے
جیتنے کے لیے او۔۔
جیتنے کے لیے…
جیتنے کے لیے…
کہتے ہیں یہ ارادے سبھی
ٹوٹا ہوں میں بکھرا نہیں
دھوپ میں جو پگھل جائے
میں وہ برف کا ٹکڑا نہیں
نا ڈریگا دل ان طوفانو سے
پھر لڑیگا دل دو جہانو سے
جیتنے کے لیے او۔۔
جیتنے کے لیے…
جیتنے کے لیے…
دن میں دیکھی راتے کائی
ہونے لگی صبح نئی
اندھیروں کی ڈراروں سے اب
دکھے لگی ہیں روشنی
نا ڈریگا دل امتہانو سے
پھر لڑیگا دل دو جہانو سے
جیتنے کے لیے او۔۔
جیتنے کے لیے…
جیتنے کے لیے…
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.