جھکر پایر کی تاؤ سے
ونتی کرے جھکر
جھکر پایر کی تاؤ سے
ونتی کرے جھکر
پریت کے موتی پرونے سے پھالے
سپنوں کی مالا تتھ گئی
رات کھسی کی آنے سے پھالے
دیپ سے جیوتی روٹھا گئی
اب تڑپے برہن ایسے
گھائل ہرنی ہو جیسے
چاروں ترف اندھیار
جھکر پایر کی تاؤ سیونتی کرے جھکر
پاؤ مے میہندی رہو مے کٹے
پھر بھی سدا مسکراتی رہی
جن جن کے مارے تقدیر نے
من کو مے دیر بدھتی ری
سسو کا تار بولی
ماتھے کا سگر بولی
اجادھا بس دے سنسار
جھکر پایر کی تاؤ سے
ونتی کرے جھکر۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.