جھمکا گرا رے ہائے
جھمکا گرا رے
بریلی کے بازار مے
جھمکا گرا رے
بریلی کے بازار مے
جھمکا گرا جھمکا
گرا جھمکا گرا
ہائے ہائے ہائے جھمکا گرا رے
جھمکا گرا رے بریلی کے
بازار مے جھمکا گرا رے
سیاں آئے نین جھکایے
گھر مے چوری چوری
سیاں آئے نین جھکایے
گھر مے چوری چوری
بولی جھمکا میں پہنا
دوں آجا بانکی چھوری
میں بولی نا نا نا
بابا نا کر جورا جوری
لاکھ منایا سیاں
نے کلییا ناہیں چھوڑی
ہائے کلییا ناہیں چھوڑی
پھر کیا ہوا
پھر پھر جھمکا گرا رے
ہم دونوں کی ٹکرار مے
جھمکا گرا رے
ہم دونوں کی ٹکرار مے
جھمکا گرا رے
بریلی کے بازار مے
جھمکا گرا رے
گھر کی چھت پے میں
کھڑی گلی مے دلابر جانی
گھر کی چھت پے میں
کھڑی گلی مے دلابر جانیہنسکے بولی نیچے آ
اب نیچے آ دیوانی
یا انگوٹھی دے اپنی یا
چھلاّ دے نشانی
گھر کی چھت پے کھڑی
کھڑی میں ہوئی شرم سے پانی
ہائے ہوئی شرم سے
پانی پھر کیا ہوا
دییا! پھر جھمکا گرا
رے ہم دونوں کے اس پیار
مے جھمکا گرا رے
ہم دونوں کے اس پیار مے
جھمکا گرا رے
بریلی کے بازار مے
جھمکا گرا رے
بگیا مے بلما نے
میری لت الجھی سلجھائی
بگیا مے بلما نے
میری لت الجھی سلجھائی
تھامکے آنچل بولی
گوری تو میرے من بھائی
آنکھ جھکاکے کچھ نا بولی
کچھ نا بولی ہائے ہائے ہائے
آنکھ جھکاکے کچھ
نا بولی دھیرے سے مسکائی
سیاں نے جب چھیڑا
مجھکو ہو گئی ہاتھاپائی
ہائے ہو گئی ہاتھاپائی
ارے پھر کیا ہوا
پھر جھمکا گرا رے میں
کیا بولوں بیکار مے
جھمکا گرا رے
بریلی کے بازار مے جھمکا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.