جینے کا دن مار جانے کا
موسم ہیں ان نظاروں مے
اس دل کا کیا ہال
کرو ایسی بہاروں مے
جینے کا دن مار جانے کا
موسم ہیں ان نظاروں مے
میں اپنا کیا ہال
کرو کہہ دو اشاروں مے
چنیں سے میرے سرخ
لبوں کی کلیا نکھاری جیسے کھل کے
آج تلک دل مے جو دبے ہیں ارمان
کہہ دو سجنو کھل کے
چپکے سے کیو بات
چلے چاہت مے مارو میجنے کا دن مار جانے کا
موسم ہیں ان نظاروں مے
اس دل کا کیا ہال
کرو ایسی بہاروں مے
آج مجھے دیکھیں یہ نظارے
جیسے میں ہو سندر سپنا
آج تو یہ گل یہ گلجر یہ
سکھے روکے چاہیں جتنا
تو نہیں لےگی میری نظر
تم تو ہزاروں مے
جینے کا دن مار جانے کا
موسم ہیں ان نظاروں مے
میں اپنا کیا ہال
کرو کہہ دو اشاروں مے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.