جس دن سے جدا وہ ہمسے ہوئے
اس دل نے دھڑکنا چھوڑ دیا
ہیں چاند کا موہ اترا اترا
تاروں نے چمکنا چھوڑ دیا
جس دن سے جدا وہ
برباد خوشی کی بستی ہیں
برباد خوشی کی بستی ہیں
تنہائی ہمیں اب دستی ہیں
تنہائی ہمیں اب دستی ہیں
جینے میں کوئی اندازہ نہیں
ارمان نے مچلنا چھوڑ دیا
جس دن سے جدا وہ
وہ پاس ہمری رہتے دھ
وہ پاس ہمری رہتے تھیبیرٹ بھی باہر آ جاتی تھی
بیروٹ بھی باہر آ جاتی تھی
اب لاکھ بہارے آئے تو کیا
پھولو نے مہکنا وہود دیا
جس دن سے جدا وہ
جب میرے دعا کو ہاتھ اٹھے ہاتھ اٹھے
جب میرے دعا کو ہاتھ اٹھے ہاتھ اٹھے
تقدیر بدلک دے او مالک او مالک
آواز آئی اب ہمنے
تقدیر بدلنا چھوڑ دیا
جس دن سے جدا وہ ہمسے ہوئے
اس دل نے دھڑکنا چھوڑ دیا
ہیں چاند کا موہ اترا اترا
تاروں نے چمکنا چھوڑ دیا
جس دن سے جدا وہ۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.