شامہ پروانے کے
جلنے پے ہنسا کرتی ہیں
آپ پروانا بنے
شامہ یہ وہ دھرتی ہیں
جس مٹی مے کھیل رہے ہیں
بچے راجستھانی
اس مٹی کی تمہے سنتا ہو
میں امر کہانی
ٹوٹے فٹ مندر ہیں یہ
انکی یدگرو کے
دور دور بجتے دھ ڈنکے
جنکی تلواروں کے
باپا راول رانا سندا
پریتھوی راج چوہن
جان پے کھیل گئے سب
سہا نا بھومی کا اپمان
جے بولو اس بھومی کیجیسے جیی پنا بائی
اپنا بیٹا دے کر جسنے
عمر کی جان بچائی
کے ایک سنایے یا
سو سو کہانی
سما بانکر جل جل کیسے
جاتے دھ پروانے
یہی ہوئی ہیں برسو پہلے
ایک پدمنی رانی
پونم کا چندا بھرتا تھا
جسکے سامنے پانی
پونم کا چندا بھرتا تھا
جسکے سامنے پانی
ہولی کے دن ہولی کھیلی
رہی تھی وہ اسکی من کی
ناچ رہی تھی بانکے رادھکا
بیچ مے ایک مستانی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.