جتنی لکھی تھی مقدر مے
ہم اتنی پی چکے
جتنی لکھی مقدر مے
ہم اتنی پی چکے
اب تو دن مرنے کے ہیں
جتنا جینا تھا جی چکے
جتنی لکھی تھی مقدر مے
ہم اتنی پی چکے
ایے جمانے اب نا آنا
ہمکو سمجھنے کبھی
ایے جمانے اب نا آنا
ہمکو سمجھنے کبھی
اپنی کہہ لی سبکی سن لی
گھٹ اب تو سی چکے
اپنی کہہ لی سبکی سن لی
گھٹ اب تو سی چکے
اب تو دن مرنے کے ہیں
جتنا جینا تھا جی چکے
جتنی لکھی تھی مقدر مے
ہم اتنی پی چکے
اب ہماری کھسک آنکھوں مے
نا کچھ ڈھونڈے کوئی
اب ہماری کھسک آنکھوں مے
نا کچھ ڈھونڈے کوئی
اشک جتنے انمیں تیہم پی چکے ہم پی چکے
اشک جتنے انمیں دھ
ہم پی چکے ہم پی چکے
زندگی اور موت دونوں
ایک ہیں اپنے لیے
زندگی اور موت دونوں
ایک ہیں اپنے لیے
اب کسی کو کیا بتایے
مار چکے یا جی چکے
اب کسی کو کیا بتایے
مار چکے یا جی چکے
اب تو دن مرنے کے ہیں
جتنا جینا تھا جی چکے
جتنی لکھی تھی مقدر مے
ہم اتنی پی چکے
گھر سے بےگھر ہو گئے
اب گھر کی یاد آئے تو کیو
گھر سے بےگھر ہو گئے
اب گھر کی یاد آئے تو کیو
زندگی پیچھا نا کر
ہم جی چکے ہم جی چکے
زندگی پیچھا نا کر
ہم جی چکے ہم جی چکے
جی چکے جی چکے
جی چکے جی چکے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.