یاد آئی بات تیری
توہ جان میری یہ دل میرا
تناہ تیرہ بن جی نہیں سکا
نا مجھکو چائیں تھا
نا قرار تھا مجھکو ایک پل
ایک پل بھی میں توہ رہ نہیں سکا
جیا جائے نا جانے جان
پھر سے ہوں میں یہاں
جان جائے نا جانے جان
پھر سے ہوں میں یہاں
ہیں لوگ وہی، وہی جہاں ہیں
پھر بھی لگتا ہیں سب نیا سا
یوں ہی بن بات کے مسکرا رہا
کوئی نا جانے یہ ہوا کیا
خواب یا سچ یہ ہیں توہ کیا
خواب سا سچ یہ ہو گیا
ایسا ہو پاییگا
کسکو تھا یہ پتا
کسنے سوچا یہ تھا
قصے میں بولوں کیا
جیا جائے نا جانے جان
پھر سے ہوں میں یہاں
جان جائے نا جانے جان
پھر سے ہوں میں یہاں
گور سے دیکھ لے زارا
ہوں ابھی بھی وہیں جو تھا
[جانے جان]
دو باتیں من لے
مجھکو پہچان لے
سچ کیا ہیں جان لے
کے اب تیرہ بنا
جیا جائے نا جانے جان
پھر سے ہوں میں یہاں
جان جائے نا جانے جان
پھر سے ہوں میں یہاں
یاد آئی بات تیری
یاد آئی بات تیری۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.