چڑھ گئی چڑھ گئی سر پے سر پے عشق محبت وہ
دل دیوانا دل سے بولی کر محبت رے رے
پہن کے چولا جوانی والا بدلا میرا راگ وہ
اوئے ہوئے اوئے چڑھ گئی
عشق محبت سر پے ہائے رب وہ
ہاں چڑھ گئی عشق محبت سر پے ہائے رب وہ
چڑھ گئی
تیری خوشبو سے مجھے ناشا ہوا
یہ سر پے میرے چڑھا ہوا عشق وہ
یوں دور دور اب نا جا آ پاس پاس تو آجا
آ ڈھک سے سینے لگ وہ اوئے ہوئے ہوئے اوئے
چڑھ گئی
ان باہوں مے میں کھو جاؤں
میں تیری تیری ہو جاؤں عشق وہ
اور بھی ایک کام میں کروں
یہ عشق تیرہ میں نام کروں
لے ہو گیا تیرا سب وہ
چڑھ گئی
ان آنکھوں نے میری نڈ چرائی
بھولیپن مے میںنے جان گوائی
مجھے چین نا آئی مجھے چین نا آئی
میری جان یہ جائے ہائے ہائے
میرا نکلا جائے دم وہ
چڑھ گئی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.