کانٹو پے چل کے پانو
کے چھالو سے کیا گلا
مانگی تھی خود ہی رات
اجالو سے کیا گلا
کہی سے موت کو لاوو
کے گھام کی رات کٹے
کہی سے موت کو لاوو
کے گھام کی رات کٹے
میرا ہی سوگ مناؤ
کے گھام کی رات کٹے
کہی سے موت کو لاوو
کے گھام کی رات کٹے
کرے نا پچھا میرا
زندگی کو سمجھا دو
کرے نا پچھا میرا
زندگی کو سمجھا دو
زندگی کو سمجھا دو
یہ راہ اسکو بھولا او
کے گھام کی رات کٹے
کہی سے موت کو لاوکے گھام کی رات کٹے
کہو بہارو سے اب
شاخ ای دل نا ہوگی ہری
کہو بہارو سے اب
شاخ ای دل نا ہوگی ہری
شاخ ای دل نا ہوگی ہری
خضا کے گیت سناؤ
کے گھام کی رات کٹے
کہی سے موت کو لاوو
کے گھام کی رات کٹے
نا چاراگر کی ضرورت
نا کچھ دوا کی ہیں
نا چاراگر کی ضرورت
نا کچھ دوا کی ہیں
نا کچھ دوا کی ہیں
دعا کو ہاتھ اٹھاؤ
کے گھام کی رات کٹے
کہی سے موت کو لاوو
کے گھام کی رات کٹے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.