ہے ہے ہے ہے ہے، ہے ہے ہے ہے
کاش کے تجھسے میں کبھی ملتا تو کیا ہوتا
ہے ہے ہے ہے ہے، ہے ہے ہے ہے
کاش کے تجھسے میں کبھی ملتا تو کیا ہوتا
تجھے نا کبھی چین سے رہنے دیتا
تجھے نا کبھی چین سے رہنے دیتا
نا میں بھی کبھی چین سے یار سوتا
کاش کے تجھسے میں کبھی ملتی تو کیا ہوتا
بڑھا دیتی حد سے تیری بیقراری
بڑھا دیتی حد سے تیری بیقراری
میرے دل کا بھی تو صنم چین کھوتا
کاش کے تجھسے میں کبھی ملتا تو کیا ہوتا
کٹے کس طرح دن، کٹی کیسے راتیں
تجھے میں بتاتی جدائی کی باتیں
او، کٹے کس طرح دن، کٹی کیسے راتیں
تجھے میں بتاتی جدائی کی باتیں
تجھے چوم لیتا میں باہوں میں بھرکے
سبھی زخم تجھکو دکھاتا جگر کے
سبھی زخم تجھکو دکھاتا جگر کے، او
کاش کے تجھسے میں کبھی ملتی تو کیا ہوتا
اگر تجھسے اتنی محبت نا کرتا
تو تنہائیوں میں یوں آہیں نا بھرتا
اگر تجھسے اتنی محبت نا کرتا
تو تنہائیوں میں یوں آہیں نا بھرتا
یا رب ان دعاؤں میں اتنا اثر دے
میری اس تڑپ کی اسسے بھی خبر دے
میری اس تڑپ کی اسسے بھی خبر دے، ہو
کاش کے تجھسے میں کبھی ملتا تو کیا ہوتا
کاش کے تجھسے میں کبھی ملتی تو کیا ہوتا
بڑھا دیتی حد سے تیری بیقراری
بڑھا دیتی حد سے تیری بیقراری
میرے دل کا بھی تو صنم چین کھوتا، ہاں
کاش کے تجھسے میں کبھی ملتا تو کیا ہوتا
کاش کے تجھسے میں کبھی ملتی تو کیا ہوتا
ہے ہے ہے ہے ہے، لا لا لا لا
ہے ہے ہے ہے ہے ہے ہے، ہے ہے ہے ہے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.