کاٹو سے یو الجھے خود ہی
بن گئے ہیں شول
ہیں یہ اگر حقیقت،
کیسے کرے اسے کابل
بےجان سا اس دل میں
اب جاجبات نا ہیں وسل
کاٹو سے یو الجھے خود ہی
بن گئے ہیں شول
اتم سارنام گچھمی،
ڈینمام سارنام گچھمی
سنگھم سارنام گچھمی
اتم سارنام گچھمی
نہلے پے تو ہیں دہلا یہا،
جہا کی یہی ہیں ریت
پھلندر بنے سکندر ہوئے،
کسی کی ہوئی ہیں نا جیت
بہکے لہو ملےگا سکو،انسان کی ہیں یہ بھول
کاٹو سے یو الجھے خود ہی
بن گئے ہیں شول
یہ جیون تو ہیں ایک اندھا کوا
جو ڈوبا سو ڈوب گیا
ایک زخم جو بھر جاتا ہیں،
ابھر جاتا ہیں ایک نیا
ٹوٹی کلی جو سکھ سے،
بنتی نہیں ہیں وہ پھول
کاٹو سے یو الجھے
خود ہی بن گئے ہیں شول
بےجان سا اس دل میں
اب جاجبات نا ہیں وسل
اتم سارنام گچھمی،
ڈینمام سارنام گچھمی
سنگھم سارنام گچھمی،
اتم سارنام گچھمی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.