کب بت گئی جیون کی صبح،
یہ جان نا میں توہ پای رے
بجھ گئے دیپ آشاؤ کے،
یہ کیسی آندھی آئی رے
یہ کیسی آندھی آئی رے
کب بت گئی جیون کی صبح
دنیا نے میرا دنیا میں
سکھ چین ہیں مجھسے چھین لیا
سکھ چین ہیں مجھسے چھین لیا
کسمت نے خوشی کی کلیوں کو
ہیں من اپون سے بن لیا
ہیں من اپون سے بن لیا
اب کسکو پکارو سنتا نہیں
دکھیا کی کوئی دہائی ریدکھیا کی کوئی دہائی رے
کب بت گئی جیون کی صبح
جب لاکھوں دھ سننیوالی
تب کہنے کو تھی بات نہیں
تب کہنے کو تھی بات نہیں
اب لاکھوں بتیں کہانی ہیں
اور سننےوالا ساتھ نہیں
اور سننےوالا ساتھ نہیں
میں پوچھو کسی جاکر کے پربھو
میں پوچھو کسی جاکر کے پربھو
یہ کسنے آگ لگیی رے
یہ کسنے آگ لگیی رے
کب بت گئی جیون کی صبح۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.