کل یادیں یہ ہم تازہ رکھینگے
کسی بوتل پرانی میں
اور کھولینگے اسسے بس توڈا توڈا
خوشی یا ویرانی میں
اور کریںگے ہم بس ماچ ہی کے دن
بھیس کریںگے کیسا کھیلا سچن
پھر بولینگے رکھتے ہوئے
کبھی آنا نا، کبھی آنا نا
بھابھی کو لیکے گھر پے میرے تو
کبھی آنا نا، کبھی آنا نا
کہاں گھوم گیا ہیں بھایی میرے تو
کل ہم کہیںگے دکھ کل کا
جھوٹھے سے ٹھہاکو میں
کل ہم سنینگے شور اپنا
اپنے ہی سناٹو میں
ساتھی ہوںگی دوڈس پلے اسٹیشنس
ڈھونڈھینگے لائف کا رے ونڈ بٹن
اور بولیگا شیشہ ہمیں
دکھا نا نا، دکھا نا نا
ہے اتنا سا چہرا در پے میرے تو
کبھی آنا نا نا، کبھی آنا نا نادکھتا ہیں دل دیکھ تجھے یوں
کیونکہ اکیلاپن ہیں اس شہر کا نیا بخار
ہر نکاڈ، گلی بازار پر کر رہا انتظار
روز چکھتی ہوان سب خبر لے جائے
اور تو ہٹا
گئے نا ہوتے، ساتھ مارے نا ہوتے
توہ کیوں کہتا تجھے یہ ہال
سمجھا دمسکھ
کبھی آنا نا، کبھی آنا نا
بھابھی کو لیکے گھر پے میرے تو
کبھی آنا نا، کبھی آنا نا
کہاں گھوم گیا ہیں بھایی میرے تو
دکھا نا نا، دکھا نا نا
ہے اتنا سا چہرا در پے میرے تو
کبھی آنا نا، کبھی آنا نا
دکھتا ہیں دل دیکھ تجھے یوں
کبھی آنا نا، کبھی آنا نا
جب ہر کوئی دیگا تجھے گالی
کبھی آنا نا، کبھی آنا نا
جب چاہینگے کوئی ہاتھ بجانے کو تالی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.