کبھی خوشبو کبھی
جھونکا کبھی ہوا سا لگے
جدا ہوکر بھی تو
مجھسے جدا جدا سا لگے
کبھی خوشبو کبھی
جھونکا کبھی ہوا سا لگے
جدا ہوکر بھی تو
مجھسے جدا جدا سا لگے
کبھی خوشبو کبھی
جھونکا کبھی ہوا سا لگے
بس یہی سوچکر
راتوں کو میں نہیں سوتا
نیند آئی توہ تیرا
خواب چلا آییگا
پھر صبح جب
کھلینگی آنکھیں میری
تو بھی صبح کو ستارے
سا چلا جائیگا
آکے اب یوں تیرا
جانا برا برا سا لگے
جدا ہوکر بھی تو
مجھسے جدا جدا سا لگے
کبھی خوشبو کبھی
جھونکا کبھی ہوا سا لگے
کوئی دستک کوئی
آہت کوئی آواز نہیں
تو دبے پانو خیالوم چلا آتا ہیں
بارہا ایسا بھی محسوس
ہوا ہیں مجھکو
آکے چپ-چاپ تو
پہلو مے بیٹھ جاتا ہیں
تو کہی آج بھی مجھمے
جندا جندا سا لگے
جدا ہوکر بھی تو
مجھسے جدا جدا سا لگے
کبھی خوشبو کبھی
جھونکا کبھی ہوا سا لگے
آج بھی لیمس دھڑکتے
ہیں میرے سینے مے
آج بھی تیری کھنکتی
سی سدا آتی ہیں
آج بھی جسم سلگتا
ہیں تیری سانسو سے
آج بھی روح مے ہلچل
میرے مچ جاتی ہیں
دل تیری یاد سے اب
یوں بھارا بھارا سا لگے
جدا ہوکر بھی تو
مجھسے جدا جدا سا لگے
کبھی خوشبو کبھی
جھونکا کبھی ہوا سا لگے
جدا ہوکر بھی تو
مجھسے جدا جدا سا لگے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.