کبھی کچھ پل جیون کے لگتے ہیں
کے چلتے چلتے کچھ دیر تیہر جاتے ہیں
کبھی کچھ پل جیون کے لگتے ہیں
کے چلتے چلتے کچھ دیر تیہر جاتے ہیں
کبھی کبھی کچھ پل جیون کے
ہر دن ہلچل سے آج ملی خاموشی
جھلکی ہیں تن من مے پیار بھاری مادھوسی
بدلے بدلے موسم کے
مجھے رنگ نظر آتے ہیں
کبھی کچھ پل جیون کے لگتے ہیں
کے چلتے چلتے کچھ دیر تیہر جاتے ہیں
کبھی کبھی کچھ پل جیون کے
یہ گھڑیا فرست کی روز کہا ملتی ہیں
اب خوشیا ہاتھ میرا تھامے ہوئے چلتی ہیں
میرے ساتھ یہ دھرتی گیت مدھر گیٹ ہیں
کبھی کچھ پل جیون کے لگتے ہیں
کے چلتے چلتے کچھ دیر تیہر جاتے ہیں
کبھی کبھی کچھ پل جیون کے
کتنا بھلا لگتا ہیں یہ سورج کا ڈھالنا
دنیا سے دور چھپ کے یہا تیرا میرا یو ملانا
کبھی کبھی ہم یہا دیوانے پان کی
حد سے گزر جاتے ہیں
کبھی کچھ پل جیون کے لگتے ہیں
کے چلتے چلتے کچھ دیر تیہر جاتے ہیں
کبھی کبھی کچھ پل جیون کے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.