ورکہ ورکہ محبت کا
لکھ دے آج دل سے
لمحہ لمحہ تو بہتر سا
کردے آج کل سے
تمسے ملکے ملا
میں خود سے
تمسے رسم ای وفا سیکھی
خود کو سپنے
دکھانے کی عادت
تمسے پہلی دفعہ سیکھی
کبھی رہانی کبھی
رومانی کرے جوانی تو
کبھی رہانی کبھی
رومانی کرے جوانی تو
چاہیں کھتاییں
تو کرے چاہیں کروں
میں گھلٹیاں
ہوگی وفا نا کم کبھی
ہوںگی نا دوریاں
اب درمیاں
تمسے جدا ہوکے بھلا
جانا ہیں کہاں
مہکے تیرہ کھایال
سے خوابوں کا جہاں
شرافت بھی تسیاست بھی تو
میری یار شیطانی تو
کبھی رہانی کبھی
رومانی کرے جوانی تو
کبھی رہانی کبھی
رومانی کرے جوانی تو
تو بھی خیال سا ہیں میرے
میں بھی تیرا احساس ہوں
میری یہی ہیں خواہشیں
وادے سارے میں
نبھا سکوں
کتنا تجھے چاہوں
بتا کیسے میں کہوں
تیرا ہی تھا تیرا ہی
ہوں تیرا ہی رہوں
سنیں جو کھدا تو
منگو دعا
کبھی نا ہو بیگانی تو
کبھی رہانٹ رے نا نا
ورکہ ورکہ محبت کا
لکھ دے آج دل سے
لمحہ لمحہ تو بہتر سا
کردے آج کل سے۔آ
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.