کبھی توہ ایک بھی نا ملتی تھی
اب چار چار نے گھیرا
کبھی توہ ایک بھی نا ملتی تھی
اب چار چار نے گھیرا
دیکھا کے پیریو سی ماشکے
گھبرایا دل میرا
دیکھا کے پیریو سی ماشکے
گھبرایا دل میرا
کبھی توہ ایک بھی نا ملتی تھی
اب چار چار نے گھیرا
کبھی توہ ایک بھی نا ملتی تھی
اب چار چار نے گھیرا
ایک حسیں کے نین گلابی
نام گلابوں رانی
دوجی میں کی بوتسل جیسی
لگتی ہیں مستانی
تیجی حسیں کی چڑھتی جوانی
جیسے ندیا پانی
چاؤتھی حسن کی مالکا بھی ہیں
میری دلبر جانی
چار چار ہیروں میں
ایک رانجے نے لگایا ڈیرہ
لانگ الائچی ناہنے چلے
الائچی نے ماری چھٹکی
لانگ بچھرا رونے لگا
ہائے الائچی دوبی
لانگ الائچی ناہنے چلے
الائچی نے ماری چھٹکی
لانگ بچھرا رونے لگہائے الائچی دوبی
کبھی توہ ایک بھی نا ملتی تھی
اب چار چار نے گھیرا
کبھی توہ ایک بھی نا ملتی تھی
اب چار چار نے گھیرا
چھلکاؤ نینو سے پیالہ
دل کے جام اچالو
آج کنورے رام کی مستی کو
دوگھن کر ڈالو
باری باری آگے بڑھکے
مجھکو گلی لگلوں
میرے پیار کی میٹھی پوری
چاروں ملکر کھالو نا
حسن کی گلیوں میں
اپنا ہیں یوگی والا تیرا
پہلی بیگم دوجی بیگم
تیجی بیگم چوتی بیگم
کبھی توہ ایک بھی نا ملتی تھی
اب چار چار نے گھیرا
کبھی توہ ایک بھی نا ملتی تھی
اب چار چار نے گھیرا
دیکھا کے پیریو سی ماشکے
گھبرایا دل میرا
دیکھا کے پیریو سی ماشکے
گھبرایا دل میرا
کبھی توہ ایک بھی نا ملتی تھی
اب چار چار نے گھیرا
کبھی توہ ایک بھی نا ملتی تھی
اب چار چار نے گھیرا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.