کہی پے جھوٹ ہیں
کہی پے لوٹ ہیں
کہی پے ہیں دغا
توہ کہی پھوٹ ہیں
بڑے کٹھن ہیں موڈ اس راہ کے
ہاں جسپر تو نیا رنگ روپ ہیں
امید جس زندگی کی تھی
کہی دکھتی نہیں وہ کہی گر ہیں
اگر تجھمیں دم توہ پھر کیا ہیں گم
کے بس بڑھتا چل تو بیدھڑک
کچّی سڑک…
خود کا ہی تو خود ہٹیار بن
کے ایک دو دھاری تلوار بن
کاتے کٹیں نہیں مارے میتیں نہیں
ایسا بہکتا انگار بن
چاہیں ہو دوستی چاہیں ہو دشمنی
دونوں کو تو نبھا بانکے تو بےجھجک
اگر تجھمیں دم توہ پھر کیا ہیں گم
کے بس بڑھتا چل تو بیدھڑک
کچّی سڑک…
بھٹکنا نہیں بہکنا نہیں
کے ایک بات سمجھ لے دھیان سے
جو تو نکل پڑے توہ آئیسا لگے
کے نکلا کوئی تیر کمن سیکے تیرہ نام کی ہاں تیرہ کام کی
چرچا پھیلی ملوں تلک
اگر تجھمیں دم توہ پھر کیا ہیں گم
کے بس بڑھتا چل تو بیدھڑک
کچّی سڑک…
سوچا تھا راہ میں کھلینگے پھول
لیکن ہیں یہاں کانٹیں بچھے
چاہا تھا چلنا پورب کی اور
الٹا پشچھم کی طرف کھینچے
کوئی بھی ہو دشا کوئی بھی ہو جگہ
ان باتوں سے پڑتا ہیں کیا فرک
اگر تجھمیں دم توہ پھر کیا ہیں گم
کے بس بڑھتا چل تو بیدھڑک
کچّی سڑک…
جو بھی جلم ہوئے جو بھی ستم ہوئے
تو یہ سوچ کے تجھپے ہیں کم ہوئے
رونے بلکھنے چلّانے سے
ہیں کب در زمانے کے گم ہوئے
کتنی بھی ہو دکھبھاری داستان
اترتی نہیں دنیا کے حلق
اگر تجھمیں دم توہ پھر کیا ہیں گم
کے بس بڑھتا چل تو بیدھڑک
کچّی سڑک…
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.