قدم بڑھائے جا نا
در قدم بڑھائے جا
ہیں پانو تلے تیرہ زمین
جاگ پے چھایے جا
یہ زندگی کی دھوپ
چھانو کیا ڈرائیگی
جلے ہوئے چمن مے
خود بہار آئیگی
رمسیبتیں تو آئینگیتو مسکرائے جا
قدم بڑھائے جا نا
الگ نا چل ساتھیو
سے قدم ملا کے چل
اندھیرا چھایا ہو
جہاں دیے بن کے جل
نئی زمین پے آسمان
نیا بنائے جا
قدم بڑھائے جا نا۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.