قدم میرے ڈگمگا رہے ہیں
ادھر محبت ادھر وفا ہیں
قدم میرے
قدم میرے ڈگمگا رہے ہیں
ادھر محبت ادھر وفا ہیں
پل کے دیکھو تو کھو نا جائے
ادھر تو کاٹو کا رشٹا ہیں
قدم میرے
بچا لے مجھکو یہ امتحان ہیں
میری محبت میری وفا کا
بچا لے مجھکو یہ امتحان ہیں
میری محبت میری وفا کا
نا آئے الفتنا آئے الفت کے داغ تجھکو
میری محبت کا واسطہ ہیں
قدم میرے
تیرہ سوا اب نہیں ہیں کوئی
جو اس اندھیرے میں رہنما ہو
تیرہ سوا اب نہیں ہیں کوئی
جو اس اندھیرے میں رہنما ہو
تیرہ سہرے
تیرہ سہرے سے چل رہی ہو
کے مجھکو تیرا ہی آسرا ہیں
قدم میرے
دیا امیدوں کا ایک جلا کر
یہ کہے رہی ہیں میری جوانی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.