کہا ہو تم ذرا آواز دو
ہم یاد کرتے ہیں
کبھی بھارت ہیں آہے اور
کبھی پھریاد کرتے ہیں
کہا ہو تم ذرا آواز دو
جدا بلبل ہیں اپنے پھول سے
اور رو کے کہتی ہیں
جدا بلبل ہیں اپنے پھول سے
اور رو کے کہتی ہیں
ساری دنیا دیا وہ ظلم
جو صیاد کرتے ہیں
کہا ہو تم ذرا آواز دو
جہاں ہیں اور اب جس ہال مے ہیں
ہم تمہارے ہیں
جہاں ہیں اور اب جس ہال مے ہیں
ہم تمہارے ہیں
تمہی آباد ہو دل مے
تمہی کو یاد کرتے ہےکہاں ہو تم
ہم یاد کرتے ہیں
ہماری بےبسی یہ ہیں کی
ہم کچھ کہہ نہیں سکتے
ہماری بےبسی یہ ہیں کی
ہم کچھ کہہ نہیں سکتے
وفا بدنام ہوتی ہیں
اگر پھریاد کرتے ہیں
کہا ہو تم ذرا آواز دو
تیرہ قدموں مے رہنے کی
تامنا دل مے رکھتے ہیں
تیرہ قدموں مے رہنے کی
تامنا دل مے رکھتے ہیں
جدا دنیا نے ہمکو
کر دیا پھریاد کرتے ہیں
کہا ہو تم ذرا آواز دو
ہم یاد کرتے ہیں
کہا ہو تم۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.