انگڑایا لے لیکر
تنہائییوں میں اکثر
میں سوچتی رہتی ہو
کہی پیار ہو جا جائے
اقرار ہو نا جائے
ایے دل ایے دل
انگڑایا لے لیکر
تنہائییوں میں اکثر
میں سوچتی رہتی ہو
کہی پیار ہو جا جائے
اقرار ہو نا جائے
ایے دل ایے دل
سلگے رنگ روپ میرا
پانی میں آگ جیسا
چندن سے اس بدن
سے لپٹے کوئی ناگ ایسا
رسوییو سے در کر
پرچھییو سے چھپکر
کچھ دوںتی رہتی ہو
کہی پیار ہو جا جائے
اقرار ہو نا جائے
ایے دل ایے دل
سپنوں میں ہو گئی ہیں
ساجن سے بات جیسے
لگتا ہیں آ رہی ہیں
میری بارت جیسے
سہنییا یو سنکر
سہنائییوں کی دھن پر
میں جھومتی رہتی ہو
کہی پیار ہو جا جائے
اقرار ہو نا جائے
ایے دل ایے دل
جانے وہ پریت اپنی
جانے پرائی ہو
کیا ہو جو میت نا تھا
توڈا ہرجیہ ہو
ہرجییوں سے ملاکر
گہراہیوں میں کھوکر
میں سوچتی رہتی ہو
کہی پیار ہو جا جائے
اقرار ہو نا جائے
ایے دل ایے دل۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.