کاہو کیا تمسے اپنی داستا
تیرہ دل مے جو درد ہیں کہہ دے جانے جا
کاہو کیا تمسے اپنی داستا
تیرہ دل مے جو درد ہیں کہہ دے جانے جا
کچھ دن پہلے میں گیت گلشن مے
جیسے گنے پے کھلتا تھا گلفا
میں مستی مے یو لہراتی پھرتی
باہوں مے جیسے متوالی بلبل
پھر کیا ہوا اس گل کا
اس متوالی بلبل کا
کاہو کیا تمسے اپنی داستا
تیرہ دل مے جو درد ہیں کہہ دے جانے جا
ایک دن گلشن مے ایک سید آیا
لیکر وہ نکلا مجھے بستی مے
رنگ میرا بیچا میرے نغمے بیچے
لوٹا جو بھی تھا میری ہستی مے
کسنے لوٹا تیرا پیار وہ بھی نا بچیگا یار
کاہو کیا تمسے اپنی داستا
تیرہ دل مے جو درد ہیں کہہ دے جانے جا
میرے جیون کا سارا رس لیکر
ظالم نے پھیکا کیوں رہو مے
کچھلی پھرتی ہو مسلی پھرتی ہو
اسکے ہاتھو مے اسکی باہوں مے
نا رو اور نا ہو اداس
تیرا میں ہو آ میرے پاس۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.