کیسے کہیں ہم پیار نے
ہم کو کیا کیا کھیل دکھایے
کیسے کہیں ہم پیار نے
ہم کو کیا کیا کھیل دکھایے
یوں شرمائی قسمت ہمسے
خود سے ہم شرمائے
باغوں کو تو پتجھڑ لوٹے
لوٹا ہمیں بہار نے
دنیا مارتی موت سے لیکن
مارا ہم کو پیار نے
اپنا وہ ہال ہیں بیچ
سفر میں جیسے کوئی لوٹ جائے
کیسے کہیں ہم پیار نے
ہم کو کیا کیا کھیل دکھایے
تم کیا جانو
تم کیا جانو کیا چاہتا کیا لیکر آئے ہم
ٹوٹے سپنے گھائل نگمے
کچھ شولے کچھ شبنم
اتنا سب ہیں پایا ہمنے
کہو تو کہا نا جائے
کیسے کہیں ہم پیار نے
ہم کو کیا کیا کھیل دکھایے
ایسے بازی شہنائی گھر
میں اب تک سو نا سکے ہم
اپنوں نے ہم کو اتنا
ستایا رویے تو رو نا سکے ہم
اب تو کرو کچھ ایسا
یاروں ہوش نا ہم کو آئے
کیسے کہیں ہم پیار نے
ہم کو کیا کیا کھیل دکھایے
یوں شرمائی قسمت
ہمسے خود سے ہم۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.