کیسی یہ جدائی ہیں
جان پے بن آئی ہیں
ہم مجبور چلے دور چلے
لب پے دہائی ہیں
تیرا ساتھ چھٹ گیا
دل کا ساز ٹوٹ گیا
تجھ بن مٹ میرے ان ہوٹھو سے
سنگیت روٹھ گیا
ٹھنڈی ٹھنڈی پراوی
یادوں نے لی انگدئی
میرے کھیالو میں تو مسکرایا
اور آنکھ بار آیپنچیو کا ڈھیرا تھا
دو گھڑی بسیرا تھا
کوں کریگا یقین کے کل کو
یہی سنسار میرا تھا
اب پائل چھنکیگی
اب نا چوڑی کہنکیگی
اب وہ امنگ لیے وہ رنگ لیے
بندیا نا چمکیگی
کہہ دو ان نجرے سے
بھاگو کی بہاروں سے
زخمو کو مت چھیڑو نا یو کھیلو
ہم گھام کے مارو سے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.