کلی کب تک چھپیگی
ایک بھنورے کی نگاہ سے
چمک جاتی ہیں بجلی خود
ہی ان گہری گھٹاؤ مے
برس پڑتی ہیں شبنم
آپ ہی ٹھنڈی فضاؤ سے
ارے جا جا جا جا جا رے
تجھے ہم جان گئے
کتنے پانی مے ہو
پہچان گئے تم کتنے پانی
مے ہو پہچان گئے
جا جا جا رے تجھے ہم جان گئے
کنارے آ کے لہروں کا
اشارہ دیکھنے والے
تجھے اپنی خبر بھی
ہیں نظارا دیکھنے والے
تمشہ خود نا بن
جانا تمشہ دیکھنے والے
جا جا جا جا جا رے
تجھے ہم جان گئے
بادل کر بھیس پروانے
کا شمع جھلملاتی ہیں
نشیلی شام کے پردے
مے صبح مسکراتی ہیں
وہ شعلہ ہو کی چگری
مچل کر ناچ جاتی ہیں
تو دھڑکتے دل سے میرے
مدابھاری آواز آتی ہیں
جا جا ارے جا جا
جا جا جا رے تجھے ہم جان گئے
شمع سے بچ کے رہنا
ساری تن من کو جلا دیگی
وہ شعلہ ہو کی چگری
لگی مے اور لگا دیگی
سبہا جب مسکرائیگی
تو وہ طوفان اٹھا دیگی
کھلیگا شام کا پردہ
وہ تجھ کو بھی مٹا دیگی
جا جا جا جا جا رے
تجھے ہم جان گئے
یہ کلی ریشمی زلفیں
شرابی نین کے پیالہ
یہ دل کا ہال کہہ دیتے ہیں
دونوں یہ ہی متوالے
نہیں ڈرتے کسی سے جیت
کر بھی ہارنے والے
قیامت کی نظر رکھتے
ہیں لیکن تاڑنے والے
جا جا جا جا جا رے
تجھے ہم جان گئے
یہ زلفیں تو نہیں داسنے
والے ناگ ہیں کالے
یہ دو آنکھے نہیں زہر
سے بھرپر ہیں پیالہ
تو آنکھے رکھ کے بھی
بےہوش ہیں ارے تاڑنے والے
قیامت سامنے ہیں
جان کے پڑ جائینگے لالے
جا جا جا جا جا رے
تجھے ہم جان گئے۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.