Karta Hai Ek Ravi Dilsoj Lyrics in Urdu کرتا ہیں ایک روی دلسوج


Karta Hai Ek Ravi Dilsoj lyrics in Urdu


کرتا ہیں ایک روی دلسوج یہ بیا
رمجن کے مہینے کی مشور داستہ
ملکے یمن مے لڑکا تھا ایک آٹھ سال کا
چرچا تھا سہر سہر مے جسکے جمال کا
روزا کھدا کے نام پے رکھنے کا سوکھ تھا
رمجن کا جو چاند اسکو نظر آ گیا
کہنے لگا یہ ماں سے کے روزا رکھونگا میں
مجھکو جگنا رت کو سہری کرونگا میں
بچے کی بات نا کیا ماں نے کچھ خیال
لڑکا جو صبح اٹھا تو اسکو ہوا ملال

سمجھایا ماں نے آئے
میرے دلبر نا کر ملال
روزا نہیں ہیں فرض
ابھی تجھے میرے لال
معصوم دل پے تیش لگی
ماں سے یو کہا
امی سنو یہ کہتا ہیں
قران مے کھدا
روجے کی بھوکھ پیاس کا جو گھام اٹھاییگا
اس روزادر کو نا جہنم جلاییگا
قران کا نجم اس مہا مے ہوا
توبہ کابل کرتا ہیں اس ماہ مے کھدا
الکیشا رت آئی تو وہ جاگتا رہا
کہنا کسی کا کچھ نا سنا روزا رکھ لیا

سہری وہ کرکے سویا
اور سو کے جب اٹھا
بیٹے کا متھا چوم کر
فادر نے یہ کہا
روزا نا رکھ سکےگا
تو ضد اپنی چھوڑ دے
دے دوںگی اپنا روزا تجھے
اپنا روزا توڑ دے
لڑکا یہ بولا کھانا میں
ہر گز نا کھاؤنگا
اپنے کھدائے پاک کو
کیا مہ دکھاؤنگا

دو پہر ڈھلکے حسر کا
جب وقت آ گیاپانی بےغیر پیاس سے
سشکھ ہو گیا گلا
سینے مے سنس رک گئی
چکّر سا آ گیا
کمسم تھا نا زمین تھا
چکّر کے گر پڑا
حرکت جو دل کی بینڈ ہوئی
آنکھ جھک گئی
نظرے ادھر رکی تو
ادر سنس رک گئی
ماں نے کہا پکار کے
معصوم چل دیا

عطر کی خوشی سے
مہرم چل دیا
ماں باپ لاش دیکھتے دھ اپنے لال کی
مییت پڑی تھی سامنے ایک آٹھ سال کی
آخر تو روزا کھولنے کا وقت آ گیا
دونوں نے بیٹے کے گھام مے کھایا نا کچھ پیا
ناگہ در پے سوالی نے آکے دی سدا
ساحل کی سکل مے تھا فرشتہ کھڑا ہوا
آواز دی کے لے لو فقیروں کی تم دعا
میں بھی ہو روزادر دو اللہ کے نام کا
جس دم سنی فقیر کی دونوں نے یہ سدا
اوتار کو جو رکھا تھا ساحل کو دے دیا
ساحل نے بکھ لیکے کہا مجرا ہیں کیا
ماتم ہیں گھر مے کیسا
یہ مجھکو بھی دو باتا
ساحل کو اپنے ساتھ فڈر گھر مے لے گیا
ہردنگ کے جنجے کو لا کر دکھا دیا
بچے کی لاش دیکھ کے ساحل نے کچھ پڑا
سینے پے ہاتھ رکھ کے یہ مردے کو دی سدا
آئے ننہے روزادر تو اب روزا کھول دے
گھام جن ماں کھڑی ہیں زارا ماں سے بول لے
جمبش لبوں پے ہونے لگی آنکھ کھول دی
بچے کو جندا دیکھ کر موتھر لپٹ گئی
ساحل یہ کہکے آنکھوں سے روح توش ہو گیا
بیجھا ہوا میں آیا تھا پروڑڈگر کا
تھا امتحا کا وقت مصیبات کی گھڑی
جو اسپے جان دیتے ہیں مرتے نہیں کبھی
مرتے نہیں کبھی۔



Also check out Karta Hai Ek Ravi Dilsoj lyrics in Hindi and English

If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.

Download App

Download Our App

Listen to the top collection of Hindi Old Songs in ALL LANGUAGES. Download NOW