قسمیں ہم اپنی
جان کی کھائے چلے گئے
قسمیں ہم اپنی
جان کی کھائے چلے گئے
پھر بھی وہ ایتابر
نا لائے چلے گئے
قسمیں ہم اپنی
جان کی کھائے چلے گئے
کہہ کر گئے دھ وہ
کی نا آیینگے اب کبھی
کہہ کر گئے دھ وہ
کی نا آیینگے اب کبھی
لیکن کھایال بن کے
ووہ آئے چلے گئے
پھر بھی وہ ایتابر
نا لائے چلے گئے
قسمیں ہم اپنی جان کی
رسواییو کے در سے
نا دمن بھگو سکے
پلکو مے آنسوؤں ک
اوچھپائے چلے گئے
پھر بھی وہ ایتابر
نا لائے چلے گئے
قسمیں ہم اپنی جان کی
انور سجڑ ای شوق
کی مت پوچھ انتہا
انور سجڑ ای شوق
کی مت پوچھ انتہا
ہر ہر قدم پے سر
کو جھکایے چلے گئے
پھر بھی وہ ایتابر
نا لائے چلے گئے
قسمیں ہم اپنی جان کی۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.