کتر ڈالے ہیں پر صیاد نے،
وارنا یہ دکھلاتے
کتر ڈالے ہیں پر صیاد نے،
وارنا یہ دکھلاتے
جہاں بھی جاکے تو چھپتا
وہی اڑکر چلے آتے
کتر ڈالے ہیں پر
اگر یہ جانتے سن لےگی
دنیا دھڑکنے دل کی
اگر یہ جانتے سن لےگی
دنیا دھڑکنے دل کی
بھاری محفل میں
تیرہ پیار کے نگمے نہیں گاتے
کتر ڈالے ہیں پر
شکایت کیا کرے دنیا سے،
جب تک دھیر ہو اپنی
شکایت کیا کرے دنیا سے،
جب تک دھیر ہو اپنی
بھروسہ کرتے قسمت پے،
نا یوں دن رات پچھتاتے
کتر ڈالے ہیں پر
ہمارے ہال کا کچھ گم
نا کرنا اب ہمارا کیا
اگر پہلو سے بچ
جاتے تو طوفانوں سے ٹکراتے
کتر ڈالے ہیں پر۔
If you enjoyed using our website, please don't forget to share with your friends.